حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد: مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نےکہا کہ وطن عزیز میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کے لیے ایک دفعہ پھر تکفیری شدت پسندوں کو متحرک کر دیا گیا ہے۔چودہ سو سال سے قائم عقائد پر کوئی بھی مکتبہ فکر دستبرداری کو تیار نہیں،اپنا عقیدہ مت چھوڑو اور کسی کا عقیدہ مت چھیڑو کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے مذہبی ہم آہنگی کو برقرار رکھنا ہی دانشمندی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں امریکی و اسرائیلی منصوبوں سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان میں غیر ملکی آقاؤں کی ایما پر مخصوص شدت پسند طبقے کو سرگرم کرکے ملکی سلامتی پر وار کرنے کی کوشش ہو رہی ہے ہم ان تمام حقائق سے بخوبی واقف ہیں،ملت جعفریہ اپنے مسلمہ عقائد سے نہ کبھی دستبردار ہوئی ہے نہ ہو گی،اہلسنت کے مقدسات کی توہین کسی بھی صورت جائز نہیں۔
مزید کہا کہ پنجاب میں رات کی تاریکی میں بغیر کسی وجہ کے ذاکرین کو غیر قانونی طور پر حراست میں لینا قابل مذمت ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے شدت پسندوں اور ان کے سرپرستوں سے بلیک میل ہونے کے بجائے میرٹ کو ملحوظ خاطر رکھیں، اور جو لوگ ٹوئیٹر اور سوشل میڈیا پر سر عام ایک مسلک کو کافر کہہ رہے ہیں انہیں گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔